1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر ایئرویز نے ایئربس کے خلاف دعویٰ دائر کر دیا

21 دسمبر 2021

قطر ایئرویز نے لندن کی ایک عدالت میں یورپی طیارہ ساز ادارے ایئربس کے خلاف دعویٰ دائر کر دیا ہے۔ اس دعوے میں ایئربس کے A350 طیارے کی سطح کو ناقص اور غیرمحفوظ قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/44dsI
Afghanistan I Evakuierungsflug I Qatar Airline
تصویر: Wakil Kohsar/AFP/Getty Images

قطر ایئرویز کی  جانب سے پیر کے روز لندن میں ایئربس کے خلاف دائر کردہ دعوے میں مسافربردار طیارے اے تھری فائیو زیرو کی سطح کو غیرمحفوظ اور ناقص قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ سلامتی کے خدشات کے پیش نظر قطر ایئرلائنز نے ایسے اکیس طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا ہے۔

ایئربس کی تحقیقاتی ٹیم کے ماہرین جائے حادثہ پر

دنیا کے ’سب سے بڑے ہوائی جہاز‘ کی کامیاب تجرباتی پرواز

یہ بات نہایت اہم ہے کہ خلیجی ملک قطر کی اس ایئرلائن میں چالیس فیصد طیارے اے تھری فائیو زیرو ہی ہیں۔ دعوے میں کہا گیا ہے کہ طیارے کی بیرونی سطح پر رنگ کی تہہ کا اکھڑنا اور آسمانی بجلی سے حفاظت فراہم کرنے والی تہہ کا خراب ہونا، سلامتی کے خطرات پیدا کر رہا ہے۔

ایئربس کا کہنا ہے کہ اے تھری فائیو زیر میں بیرونی پینٹ اور فیوزلیگ کے درمیان دھاتی مواد کی تہہ ہوتی ہے، جو آسمانی بجلی سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ طیارہ ساز ادارے کے مطابق یہ بیرونی تہہ اکھڑ سکتی ہے اور اس کا انحصار طیارے کے استعمال پر ہوتا ہے۔

قانونی جنگ غیرعمومی

قطر ایئرویز کے پاس  دو جیٹ انجنوں والے 53 اے تھری فائیو زیرو طیارے موجود ہیں، جب کہ اس نے مزید 23 ایسے طیاروں کا آرڈر دیا تھا تاہم اسی تنازعے کی وجہ سے جون سے قطر ایئرویز ان طیاروں کی ڈلیوری قبول کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ قطر ایئرویز کے مطابق ان طیاروں کی بیرونی سطح میں پائے جانے والے نقص سے متعلق تعمیری گفتگو کے لیے ایئربس سے کئی متعدد رابطے کی کوشش کی گئی، تاہم کامیابی نہ ہوئی۔ بیان کے مطابق، ''ایسی صورت حال میں قطر ایئرویز کے پاس عدالت کے ذریعے اس مسئلے کے حل کی تلاش کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں بچتا۔‘‘

ایئر بس، بوئنگ سے آگے

دوسری جانب ایئربس کے ایگزیکٹیو نائب صدر برائے پروگرامز اینڈ سروسز فِیلپے مہُن نے حال ہی میں کہا تھا کہ بتائے جانے والے مسائل کا جہاز کی سیفٹی سے تعلق نہیں۔ طیارہ ساز کمپنی اس حوالے سے خودمختار معائنہ کاروں کے ذریعے مسئلے پر نظرثانی کی تجویز بھی دے چکی ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ شہری ہوابازی کے شعبے میں اس انداز کے تنازعے عام طور پر نظر نہیں آتے۔ تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سن 2016 میں کم از کم پانچ دیگر ایئرلائنز نے بھی ایئربس سے متعلق اسی قسم کی شکایات کی تھیں۔

ع ت، ع ح (روئٹرز)