قطر کے امیر کا پاکستان کا دو روزہ دورہ
23 مارچ 2015شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ہمراہ قطر کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی اسلام آباد پہنچا ہے جس میں قطر کی کابینہ کے وزراء، قطر ایئرویز کے چیئرمین اور متعدد سینیئر حکومتی اہلکار بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل 2010 ء میں شیخ تمیم بن حمد الثانی نے بحیثیت ولی عہد پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ تب پاکستان میں آنے والے تباہ کُن سیلاب کے متاثرین کے لیے انہوں نے 400 ملین روپے کی امداد کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان اور قطر کے مابین ایک عرصے سے قریبی دوستانہ اور برادرانہ تعلقات استوار ہیں۔ شیخ تمیم اپنے اس دورے کے دوران پاکستانی صدر ممنون حسین سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر دیگر شعبوں کے علاوہ توانائی، سرمایہ کاری، تجارت، دفاع اور افرادی قوت کے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے بات چیت متوقع ہے۔ دونوں ممالک مذکورہ شعبوں میں مزید تعاون اور اشتراک عمل کے خواہاں ہیں۔
قطر میں قریب ایک ملین پاکستانی آباد ہیں۔ ان کا ترسیل زر پاکستان کی معیشت کے لیے جہاں اہم ہے، وہیں ملکی سماجی ترقی میں بھی کلیدی حیثین رکھتا ہے۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا پاکستان کا یہ سرکاری دورہ دو طرفہ تعلقات کو بھرپور ترغیب اور ایک نئی جہت دینے کا سبب بھی بنے گا۔ اس دورے کے دوران جن معاہدوں پر دستخط کی امید کی جا رہی ہے وہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں مدد گار ثابت ہوں گے۔
قطر کے امیر ایک ایسے وقت میں اسلام آباد پہنچے ہیں جب 23 مارچ کے روز یوم پاکستان کے موقع پر ملکی دارالحکومت میں سات سال بعد شاندار روایتی فوجی پریڈ کا اہتمام کیا گیا۔ اس پریڈ میں ملکی مسلح افواج کے سربراہان کے علاوہ صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف بھی شریک ہوئے۔ 2008ء میں فوج کی طرف سے پاکستانی طالبان کے خلاف شروع کی جانے والی عسکری کارروائی کے بعد 23 مارچ کی فوجی پریڈ پہلی مرتبہ منعقد ہوئی ہے۔