وینزویلا کو فروخت شدہ ایرانی طیارہ امریکہ نے کیوں لے لیا؟
14 فروری 2024امریکہ نے اس بوئنگ 747 کارگو طیارے کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے، جسے ایران نے وینزویلا کی سرکاری ایئرلائن کو فروخت کیا تھا۔ تہران نے اس اقدام کے لیے واشنگٹن پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔
امریکی پورن اسٹار کا تہران میں سابقہ امریکی سفارت خانے کا دورہ
امریکی محکمہ انصاف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ارجینٹینا نے 18 ماہ قبل جس طیارے کو اپنے پاس روک لیا تھا، اسے اس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ایران کی ماہان ایئر نے سن 2022 میں جس بوئنگ 747 کو وینزویلا کے ہاتھوں فروخت کیا تھا، وہ تہران پر عائد اس کی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔
امریکہ نے شام اور عراق میں ایران سے جڑے اہداف پر حملے شروع کر دیے
امریکہ کا کہنا ہے ایران کی ماہان ایئرلائن تہران کی پاسداران انقلاب نامی فورسز سے بھی وابستہ ہے، اسی لیے اس ایئرلائن پر بھی پابندی عائد ہے۔ واشنگٹن نے کہا کہ ماہان ایئر نے امریکی ساختہ بوئنگ 747 کارگو طیارہ وینزویلا کی کمپنی ایمٹراسور کو فروخت کیا، جو اس کی پابندیوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ایران فوری طور پر آئل ٹینکر ریلیز کرے، امریکہ
واضح رہے کہ اس حوالے سے ایک معاہدے کے بعد ارجینٹینا کی حکومت نے جولائی سن 2022 میں اس جمبو جیٹ کو اپنے ہاں روک لیا تھا اور اب وہ امریکہ کی تحویل میں ہے۔
اسرائیل حماس جنگ کی نئی جہت: پورا خطہ غیر مستحکم
امریکہ میں ایکسپورٹ انفورسمنٹ کے اسسٹنٹ سکریٹری میتھیو ایس ایکسلروڈ نے ایک بیان میں کہا، ''ماہان ایئر، جو اسلامی انقلابی گارڈز اور حزب اللہ کے لیے ہتھیاروں اور جنگجوؤں کے نقل و حمل کے معروف ہے، نے یہ ہوائی جہاز وینزویلا کی کارگو ایئر لائن کو فروخت کر کے ہماری برآمدی پابندیوں کی خلاف ورزی کی تھی۔ اب یہ طیارہ امریکہ کی حکومت کی ملکیت ہے۔''
امریکی جنگی جہاز نے بحیرہ احمر میں ڈرون اور میزائل مار گرائے
ارجینٹینا نے جب اس طیارے کو اپنے ہاں گراؤنڈ کیا تھا، تبھی سے امریکہ اس کو اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کر رہا تھا۔
علاقائی جنگ سے بچنے کے لیے امریکہ اسرائیل کو ’کنٹرول‘ کرے، ایران
امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ امریکی ساختہ طیارہ فلوریڈا پہنچنے کے بعد تلف کر دیا جائے گا۔ تاہم اس نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔
امریکہ نے سن 2019 کے بعد سے ایران پر جب سے اپنی سخت ترین پابندیاں عائد کرنا شروع کیں، اس وقت سے وہ پاسداران انقلاب فورسز کو بھی نشانہ بناتا رہا ہے اور اسے ایک ''غیر ملکی دہشت گرد تنظیم'' کے طور پر دیکھتا ہے۔
جہاز کی واپسی کی یقین دہانی
ایران نے اس امریکی اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایک مختصر بیان میں اسے ''غیر قانونی'' قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ تہران نے بوئنگ کو دوبارہ حاصل کرنے میں کراکس کی مدد کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران وینزویلا کی قانونی اور سفارتی کوششوں کے لیے اپنی فیصلہ کن حمایت کا اعلان کرتا ہے تاکہ اس کا ''یہ اثاثہ دوبارہ اس کی ملکیت بن جائے اور اسے طیارے تک رسائی'' حاصل کروائی جا سکے۔
وینزویلا کی حکومت نے بھی طیارے کی اس منتقلی کو ایک ''شرمناک بزدلانہ کارروائی'' قرار دیا اور ''انصاف کی بحالی اور طیارے کی اس کے جائز مالک تک واپسی کے حصول کے لیے تمام اقدامات اٹھانے'' کا عزم ظاہر کیا۔ البتہ ان اقدامات کی نوعیت کیا ہو گی اس کی بیان میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔
وینزویلا کے صدر نکولس مدورو، جو تہران کے اتحادی ہیں، کی انتظامیہ نے بھی امریکہ کے ساتھ ''گٹھ جوڑ'' کرنے اور بین الاقوامی ایروناٹکس کے ضوابط اور ایمٹراسور کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر سخت الفاظ میں مذمت کی۔
ادھر امریکی محکمہ انصاف نے عدالتی دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مذکورہ طیارے کا رجسٹرڈ کپتان پاسداران انقلاب کا ایک سابق کمانڈر نیز فارس ایئر قشم کمپنی کا شیئر ہولڈر اور بورڈ کا رکن تھا۔ امریکہ کا الزام ہے کہ اس کمپنی کے اس قدس فورسز بھی روابط ہیں، جو ایران سے باہر کارروائیاں انجام دیتی ہے۔
ص ز/ ج ا (اے پی، نیوز ایجنسیاں)