1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
آفاتشمالی امریکہ

امریکہ: جنگل میں آگ سے درجنوں ہلاک، تقریباً ایک ہزار لاپتہ

11 اگست 2023

امریکی صدر بائیڈن نے ریاست ہوائی کے ماؤئی جنگل میں بھیانک آگ کو ایک 'بڑی آفت' قرار دیا ہے۔ ہوائی کے گورنر نے اسے ایک بم دھماکے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پورے قصبے کو از سرنو تعمیر کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/4V1gr
ماوئی جزیرے پر آک سے تباہی کا منظر
حکام نے بتایا کہ آگ کی وجہ سے مغربی ماوئی کے قصبے میں بہت سے تاریخی مقامات تباہ ہو گئے ہیںتصویر: Rick Bowmer/AP Photo/picture alliance

امریکی ریاست ہوائی کے ماوئی جزیرے کے آس پاس واقع جنگلات میں لگنے والی آگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب 53 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ تقریباً ایک ہزار افراد لا پتہ بتائے جا رہے ہیں۔ اب تک ہزاروں لوگوں کو بچایا بھی گیا ہے۔

کیلیفورنیا میں سال رواں کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ

ماوئی کاؤنٹی نے جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا، ''آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران ہی لاہائنا میں آگ کے شعلے جاری ہیں اور آج مزید 17 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس طرح مرنے والوں کی مجموعی تعداد 53 ہو گئی ہے۔''

اسپین میں پگھلا دینے والی گرمی: آگ کے شعلے، پیاس، بے ہوشی

اس سے قبل ہوائی کے گورنر جوش گرین نے کہا تھا کہ امدادی کارروائیاں جاری رہنے کے ساتھ ہی ہلاکتوں کی تعداد میں ''بہت نمایاں '' اضافہ ہونے کی توقع ہے۔

جنگلاتی آگ سے متعلق کیا پاکستانی قوانین موثر ہیں؟ ‍

حکام کا کہنا ہے کہ درجنوں افراد اس دوران بری طرح سے زخمی بھی ہوئے جب انہوں نے آگ کے شعلوں سے بچنے کے لیے بھاگنے کی کوشش کی اور 270 سے زائد عمارتیں جلنے سے مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔

روسی جنگلات کی آگ، ماحول کے لیے بڑا خطرہ

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کے روز اس جنگل کی آگ کو ایک ''بڑی آفت'' قرار دیتے ہوئے تباہ شدہ جزیرے ماوئی کی تعمیر کے لیے وفاقی فنڈز کا وعدہ کیا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آفت کے لیے وقف وفاقی امداد کا مقصد ''جنگل کی آگ سے متاثرہ علاقوں میں ریاستی اور مقامی بحالی کی کوششوں کو تیز تر کرنا ہے۔''

حکام نے بتایا کہ آگ کی وجہ سے مغربی ماوئی کے قصبے میں بہت سے تاریخی مقامات تباہ ہو گئے ہیں۔ نقصانات میں لاہائینہ کی تاریخی فرنٹ اسٹریٹ کے ساتھ والی عمارتیں اور برگد کا وہ بڑا درخت بھی شامل ہے جو سن 1873 میں بھارت سے درآمد کر کے جزیرے پر لگایا گیا تھا۔

12,000 رہائشیوں پر مبنی قصبے لاہائینا سیاحوں کا ایک بہت ہی پسندیدہ مقام ہے۔ اس علاقے کے فضا سے جو ویڈیو لیے گئے ہیں، اس میں دھوئیں اور غبار کے گہرے بادل دیکھے جا سکتے ہیں، جہاں واقع کئی ہوٹلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

ہوائی کے ماوئی جزیرے پر آگ کا منظر
آگ لگنے کی ابتدا رواں ہفتے منگل کو ہوئی تھی اور گرمی نیز تیز ہواؤں کی وجہ سے اس میں مزید تیزی آ گئی۔ ابھی تک اس کی صحیح وجہ کا پتہ نہیں چل سکا تصویر: Ty O'Neil/AP/picture alliance

ہوائی ریاست میں نقل و حمل کے ڈائریکٹر ایڈ سنیفن نے بتایا کہ  بدھ کے روز 11,000 سیاح ماوئی سے باہر نکلے جبکہ مزید 1,500 جمعرات کو یہاں سے روانہ ہوئے۔

ریسکیو آپریشن جاری

حکام نے ابھی تک نقصان کا تخمینہ مکمل نہیں کیا ہے اور امدادی کارکن امریکی ریاست میں امدادی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بسن نے کہا، ''ہم ابھی تک تلاش اور بچاؤ کا کام کررہے ہیں اور اس لیے ہمیں نہیں معلوم کہ نقصان کتنا ہوا ہو گا۔''

لوڈ شیڈنگ اور ٹیلی فون سروسز میں رکاوٹوں کی وجہ سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے کیونکہ اس کے سبب انخلاء کی کوششوں میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔

لیفٹیننٹ گورنر سلویا لیوک نے کہا کہ ماوئی کے مغربی حصے کے ساتھ مواصلات اب صرف سیٹلائٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ آگ سے اٹھنے والے دھویں اور شعلوں نے ہزاروں افراد کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا اور کچھ لوگ سمندر کے راستے بھی بھاگنے پر مجبور ہوئے۔

آگ کیسے شروع ہوئی؟

آگ لگنے کی ابتدا رواں ہفتے منگل کو ہوئی تھی اور گرمی نیز تیز ہواؤں کی وجہ سے اس میں مزید تیزی آ گئی۔ ابھی تک اس کی صحیح وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔

انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائمیٹ چینج کے سابق سربراہ رابرٹ واٹسن نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے کرہ ارض کے گرد جنگلات میں آگ لگنے کے خطرے کو بڑھا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا، ''ہم بارش کے انداز میں بھی تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں۔ ہم کچھ علاقوں میں سیلاب اور دیگر علاقوں میں خشک سالی دیکھ رہے ہیں۔ جو کچھ بھی ہم دیکھتے ہیں وہ خشک سالی کا مجموعہ ہے، یعنی مختلف جنگلات خشک ہیں، ان میں بہت زیادہ ایندھن موجود ہے۔ اور جب زیادہ درجہ حرارت اور تیز ہوائیں شروع ہوتی ہیں، تو جلنے کے بہترین حالات بن جاتے ہیں۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم نے ایسا کینیڈا میں دیکھا ہے۔ ہم نے یونان میں بھی ایسا ہی دیکھا۔ اب ہم ہوائی میں وہی دیکھ رہے ہیں۔ یہ اس قسم کے اثرات ہیں جو ہم پوری دنیا کے جنگلات میں دیکھیں گے۔''

قومی موسمیاتی خدما ت کے مطابق سمندری طوفان ڈورا کو تیز ہوا کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے جس نے شعلوں کو ہوا دی۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)

یورپ گرمی کی شدید لہر کی زد میں