1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

امریکی بحریہ کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون ایڈمرل کون ہیں؟

3 نومبر 2023

امریکی بحریہ میں ایڈمرل لیزا فرانشیٹی کی تاریخی ترقی کا مطلب یہ ہے کہ وہ ملک کی بحریہ کی کمان سنبھالنے کے ساتھ ہی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدے پر بھی خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4YLn7
ایڈمرل لیزا فرانسٹیشی
ان کے حق میں سینٹ کے 95 ارکان نے ووٹ کیا جبکہ ایک نے مخالفت کی اور اس طرح ان کو 'چیف آف نیول آپریشنز' کے عہدے کے لیے منظور کر لیا گیاتصویر: U.S. Department of Defense/Handout via REUTERS

گزشتہ روز امریکی سینیٹ نے ملک کی بحریہ کی قیادت کے لیے ایڈمرل لیزا فرانشیٹی کی نامزدگی کی توثیق کے لیے ووٹ کر دیا اور اس طرح امریکہ میں وہ بحریہ کی اعلیٰ افسر ہونے کے ساتھ ہی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی رکن کے طور پر بھی خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

امریکی رپورٹ میں افغانستان سے اپنی ہی افواج کے انخلاء پر تنقید

ان کے حق میں سینٹ کے 95 ارکان نے ووٹ کیا جبکہ ایک نے مخالفت کی اور اس طرح ان کو 'چیف آف نیول آپریشنز' کے عہدے کے لیے منظور کر لیا گیا۔ تاہم ان کے اس تاریخی پروموشن میں مہینوں کی تاخیر بھی ہوئی۔

بحیرہ اسود میں 'روسی جیٹ نے امریکی ڈرون کو تباہ' کر دیا

ترقی میں مہینوں کی رخنہ اندازی

رواں برس جولائی میں جب صدر جو بائیڈن نے انہیں اس عہدے کے لیے منتخب کیا، تو فرانشیٹی بھی ان سینیئر جنرل اور فلیگ افسروں کی طویل فہرست میں شامل ہو گئیں، جن کے پروموشن کو ایک ریپبلکن سینیٹر نے روک رکھا تھا۔ 

امریکی افواج نے فضا میں موجود ایک 'نامعلوم چیز' مار گرائی

پینٹاگون کی پالیسی یہ ہے کہ اگر کوئی فوجی اہلکار اسقاط حمل کا خواہشمند ہے، تو اسے اس ریاست کے سفر کے اجازت ہو گی جہاں اس کی اجازت ہے۔ اسی پالیسی کے خلاف بطور احتجاج ریاست الاباما کے سینیٹر ٹومی ٹوبروی اکثر فوج میں ایسی ترقیوں کو روکتے رہے ہیں۔

ایڈمرل لیزا فرانسٹیشی
لیزا فرانسٹیشی کو اس میدان میں 38 برس کا تجربہ ہے اور امریکی بحریہ میں فور اسٹار ایڈمرل کے عہدے پر ترقی پانے والی وہ صرف دوسری خاتون ہیںتصویر: U.S. Department of Defense/Handout via REUTERS

گزشتہ برس امریکی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کے آئینی حق کو تسلیم کرنے والے تاریخی سن 1973 کے رو بمقابلہ ویڈ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ اس کے بعد پینٹاگون نے کہا کہ یہ ان سروس ممبران کے سفری اخراجات کو پورا کرے گا، جنہیں ریاست کے قوانین کی وجہ سے اسقاط حمل کے لیے ریاست سے باہر جانا پڑتا ہے۔

امریکی ایٹمی آبدوز بحیرہ جنوبی چین میں ’حادثے‘ کا شکار

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کئی ریاستوں میں اسقاط حمل کی رسائی کو بہت محدود کر دیا گیا ہے۔ فوج کا استدلال ہے کہ فوجی اہلکاروں کو اسقاط حمل تک رسائی سے انکار نہیں کیا جانا چاہیے، کیونکہ اس بات کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے کہ انہیں کب اور کہاں تعینات کیا جائے گا۔

38 برس کا تجربہ

فرانشیٹی کئی سطح پر جنگی سروسز فراہم کرنے والی افسر ہیں، جنہوں نے ہر سطح پر کمانڈ کیا ہے۔ انہوں نے دو مرتبہ ایک بحری ڈسٹرائر اور ایک طیارہ بردار بحری جہاز کے اسٹرائیک گروپ کے کمانڈر کے طور پر کام کیا ہے۔

انہیں اس میدان میں 38 برس کا تجربہ ہے اور امریکی بحریہ میں فور اسٹار ایڈمرل کے عہدے پر ترقی پانے والی وہ صرف دوسری خاتون ہیں۔

سینیٹ سے فرانشیٹی کی توثیق کے ساتھ ہی جنرل ڈیوڈ ڈبلیو ایلون کو ایئر فورس کے نئے چیف آف سٹاف کے طور پر بھی تصدیق ہو گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی میرین کور کے لیفٹیننٹ جنرل کرسٹوفر مہونی کی میرین کور کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ کے طور پر تعیناتی کی توثیق ہو گئی ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز،اے پی)