انڈونیشیا کے لیے جرمن ٹینک
9 مئی 2013جرمن کی وزارت اقتصادیات کے مطابق چانسلر انگیلا میرکل کی حکومت نے انڈونیشیا کو 164 ٹینک فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ برلن حکومت کی منظوری کے بعد جرمن شہر ڈوسلڈورف کی ٹینک اور ہتھیار ساز کمپنی رائن میٹال اے جی (Rheinmetall AG) جکارتہ حکومت کو ٹینک فروخت کرے گی۔
اس کاروباری سودے کی مالیت 3.3 ملین یورو ہے۔ اس میں 104 ٹینک لیپرڈ ٹو (Leopard 2) نام کے جنگی ٹینک ہیں جب کہ پیدل فوج کی مدد کرنے والی 50 مارڈر (Marder 1A2s) جنگی فوجی گاڑیاں اور دوسرے ملٹری آلات کے علاوہ پہاڑی راستوں میں استعمال ہونے والے دس ٹینک بھی شامل ہیں۔
چانسلر انگیلا میرکل کی سکیورٹی کونسل نے ہتھیاروں کی ایکسپورٹ کے لائسنس کی منظوری بند دروازے میں ہونے والی خفیہ میٹنگ میں دی تھی۔ انڈونیشیا کو ہتھیاروں کی فروخت کی مکمل تفصیلات عام نہیں کی گئیں۔ جرمنی میں عموماً ایسے سودوں کی مکمل تفصیلات سالانہ ڈیفنس ایکسپورٹ رپورٹ میں ریلیز کی جاتی ہیں۔ اب وقت سے پہلے انڈونیشیا کو ٹینکوں کی فروخت بارے تفصیلات گرینز پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ کاتیا کوئل (Katja Keul) کی درخواست پر فراہم کی گئی ہیں۔
انڈونیشیا کو ٹینک فروخت کرنے کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ بااعتماد پارٹنروں کی ضروریات کو سمجھنا اور ان کے سکیورٹی معاملات کا خیال رکھتے ہوئے فوجی آلات کی فراہمی درست قدم ہے۔ انگیلا میرکل نے گزشتہ برس انڈونیشیا کا دورہ کیا تھا۔ دوسری جانب اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ میرکل کی حکومت حساس علاقوں کے لیے ہتھیار فراہم کرنے پر ہر وقت تیار رہتی ہے۔ اپوزیشن نے انڈونیشیا کو ٹینک فروخت کرنے کے معاملے کو ٹرانسپیرنٹ نہیں قرار دیا ہے۔ اس مناسبت سے اُن کا کہنا ہے کہ ایک خفیہ میٹنگ میں چند افراد کے ساتھ ایسا فیصلہ کیا گیا اور اس کی تفصیلات بھی تاخیر سے عام کی گئی ہیں۔
جرمنی کی مرکزی اپوزیشن جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیئر رکن پارلیمنٹ اور سابق نائب وزیر خارجہ گیرنوٹ ارلیر (Gernot Erler) کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا میں انسانی حقوق کی پامالی کی جاتی رہی ہے اور اس مناسبت سے یہ کہنا مناسب نہیں کہ جکارتہ کو ٹینکوں کی فراہمی اس کے ملکی دفاع کے لیے ہے۔ دوسری جانب چانسلر میرکل کے ترجمان اشٹیفان زائبرٹ (Steffen Seibert) کا خیال ہے کہ انڈونیشیا گزشتہ پندرہ برسوں سے جمہوریت کی جانب گامزن ہے اور بقول چانسلر میرکل کے اس ملک میں مختلف المذاہب کے لوگ مثالی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
گزشتہ مہینے ایک جرمن کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے خلیجی ریاست قطر کو 62 نئے ٹینک اور 24 پروپیلڈ چھوٹی توپیں فراہم کرنے کی ایک ڈیل کو حتمی شکل دے دی ہے۔ انڈونیشیا کو ہتھیاروں کی فراہمی سے قبل سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھی جرمن آرمز ایکسپورٹ کی فہرست میں شامل ہیں۔
(ah/aba(dpa, AP