اٹلی ميں مختلف شعبوں ميں اصلاحات کی شديد ضرورت
25 اکتوبر 2011اٹلی ميں ابھی تک پنشن کا وہ ضابطہ بھی رائج ہے جسے اقتصادی ماہرين قومی معيشت کے ليے بہت مہنگا سمجھتے ہيں۔ اس ضابطے کے تحت مرنے والے پنشن يافتہ کا بھائی يا بہن اُس کی پنشن کے 15 فيصد کے حقدار بن سکتے ہيں۔ روم کی لوئيس يونيورسٹی کے اقتصاديات کے پروفيسر پيترو رائشلين کا کہنا ہے کہ اٹلی ميں پنشن کے نظام ميں اصلاح کی ضرورت سب سے زيادہ ہے: ’’اٹلی ميں اگلے دو تين برسوں ميں پنشن ايک شديد مسئلہ بنی رہے گی کيونکہ بہت سے لوگ بہت کم عمر ہی ميں ريٹائر ہو جاتے ہيں۔ اس کے علاوہ پنشنيں بہت زيادہ ہيں۔ ہمارے پنشن کے بيمے کے قومی ادارے پر اتنا زيادہ قرض ہے جو کبھی بھی ادا نہيں ہو سکتا۔‘‘
اٹلی ميں پنشن يافتہ افراد بڑے فائدے ميں ہيں ليکن نوجوانوں کے مسائل شديد ہيں۔ 25 سال سے کم عمر افراد ميں بے روزگاری کی شرح 28 فيصد ہے۔ يہ نہ صرف ايک سماجی مسئلہ ہے بلکہ صنعتکار ماريا گروس پيترو کا کہنا ہے کہ اس طرح اٹلی جدت طرازی کی صلاحيت سے بھی محروم ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اٹلی کی آبادی عالمی آبادی ميں ايک فيصد سے بھی کم ہے اور وہ صرف اسی صورت ميں کوئی مقام حاصل کر سکتا ہے جب وہ عالمی معيار کی نئی ايجادات کر سکے۔ انہوں نے يہ بھی کہا کہ دفتری نظام سب سے زيادہ خراب ہے۔ تعميرات کی اجازت بہت لمبے عرصے کے بعد ملتی ہے اور عدالتی کارروائی ميں اس سے بھی زيادہ وقت لگتا ہے۔ اٹلی ميں عام شہريوں کو اپنے حقوق کے حصول کے ليے بہت زيادہ انتظار کرنا پڑتا ہے۔ کام کچھ جلد کرانے کے ليے رشوت دينا پڑتی ہے۔
روم کے پرائيويٹ بينک فينات کی اقتصادی تجزيہ نگار تاتيانا آئفرگ کا کہنا ہے کہ کرپشن اور اقربا پروری اطالوی معيشت کا راستہ روکے ہوئے ہے۔
اٹلی کا ايک اور مسئلہ يہ ہے کہ نيپلز سے جنوب کے تمام علاقوں ميں سڑکوں اور ريلوے کی حالت بہت خراب ہے۔ مشکل ہی سے کوئی سڑک اچھی حالت ميں ملتی ہيں۔
يہ تمام مسائل سياستدانوں کی نا اہلی کی وجہ سے ايک لمبی مدت ميں پيدا ہوئے ہيں۔ مثال کے طور پر وزيراعظم برلسکونی پچھلے 17 سال سے ساليرنو اورکالابريا کے علاقے کے درميان شاہراہ کی توسيع کی باتيں کر رہے ہيں ليکن ہوا کچھ بھی نہيں ہے۔
رپورٹ: ٹلمن کلائن يُنگ، روم / شہاب احمد صديقی
ادارت: مقبول ملک