برلن میں کاروں کی آتش زنی، پولیس ناکام
6 ستمبر 2011منگل کو پولیس نے کہا کہ ایک رات میں 11 گاڑیوں کوتباہ کیا جا چکا ہے۔ برلن کے حکام اور امیر لوگوں نے گاڑیوں کو آگ لگانے کا الزام بائیں بازو کے انتہا پسندوں پر لگایا ہے لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ بعض واقعات میں سیاسی محرکات کی بجائے نو عمر لڑکے ملوث تھے۔ فری برگ شہر کے ضلعی دفتر کی پارکنگ میں کھٹری 3 گاڑیوں کو جلا دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سڑک پر کھڑے دفتر کے موٹر سایئکل کو بھی جلایا گیا ہے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں کو بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر شبہ ہے، کیونکہ کچھ عرصے پہلے ایک قطعہ زمین سے بے دخل کیا گیا تھا جس پر وہ نالاں تھے۔
ضلع esslingen کے قریب ہی 3 گاڑیوں اور رہایشی کاروانز کو بھی رات کے وقت تباہ کر دیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کو جلانے والے حملہ آور گاڑیوں کے انجن میں آگ لگاتے ہیں،ان کا مزید کہنا ہے کہ ان حملہ آوروں کو پکڑنا مشکل ہے کیونکہ جب تک آگ بھڑکتی ہے وہ دور جا چکے ہوتے ہیں۔ برلن میں سیاسی ناقدین کا کہنا ہے کہ پولیس امن و امان کی صورت حال پر اپنی گرفت کھو چکی ہے۔
رپورٹ : سائرہ ذوالفقار
ادارت : حماد کیانی