زرداری ، سنگھ ملاقات
25 ستمبر 2008پاکستانی صدرآصف علی زرداری اور بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے مابین ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے مابین رکا ہوا امن عمل بہت جلد شروع کیا جائے گا۔ ون ٹو ون ملاقات نیویارک کےایک مقامی ہوٹل میں 35 منٹ تک جاری رہی۔ وفاقی وزیراطلاعات شیری رحمن نے کہا کہ ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی اوراس میں مسئلہ کشمیر، سرحد پار دہشت گردی سمیت تمام اہم امورزیرغور آئے اورملاقات انتہائی مثبت رہی۔ صدرزرداری نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے اور دوستانہ روابط رکھنے کا خواہاں ہے۔ زرداری نے مزید کہا کہ وہ بھارتی وزیراعظم کی شخصیت سے بہت متاثر ہیں اور وہ ان کے تجربے سے سیکھنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پرڈاکٹرسنگھ نے کہا کہ وہ اس ملاقات سے انتہائی مطمئن ہیں اوربھارت پاکستان کے تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔ اس ملاقات میں سندھ طاس آبی معاہدے پربھی بات چیت ہوئی ہے۔
اس سے قبل پاکستانی صدر نے نیویارک میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اورعوام کو اسے سمجھنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا پاکستان دہشت گردی کی خلاف جنگ اپنی سلامتی کے لئے لڑ رہا ہے نہ کہ امریکہ کے لئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدربش پاکستان کی خود مختاری پر یقین رکھتے ہیں اورامریکی حکام سے پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی۔