1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عرب اور غیر ملکی افواج کے شام میں داخلے کا وقت آ گیا ہے، قطر

10 مارچ 2012

قطر کے وزیر خارجہ شیخ حماد الثانی نے عرب وزرائے خارجہ سے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ شام میں عرب اور غیر ملکی افواج بھیجی جائیں۔ دوسری جانب آج ہفتے کے روز کوفی عنان نے شامی صدر سے ملاقات بھی کی۔

https://p.dw.com/p/14Ij4
تصویر: Reuters

شام کے لیے اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی مندوب اور اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان نے آج ہفتے کو دمشق میں شامی صدر بشار الاسد سے صدارتی محل میں ملاقات کی۔ وہ دیگر حکومتی اہلکاروں، سول سوسائٹی کے ارکان اور امدادی کارکنوں سے بھی ملے۔ شامی سرکاری ٹی وی کے مطابق صدر اسد اور عنان کے درمیان ملاقات ’مثبت‘ رہی ہے۔

قبل ازیں نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفاتر میں صحافیوں سے بات چیت میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا تھا کہ عنان شامی اپوزیشن کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے تاہم یہ ملاقاتیں بعد میں شام کے بجائے دوسرے ملکوں میں ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ کوفی عنان اتوار تک شام میں قیام کریں گے، جس کے بعد وہ خطے کے دوسرے ملکوں کا دورہ کریں گے۔

Syrien-Sonderbeauftragter Kofi Annan spricht bei einem Treffen der arabischen Liga
کوفی عنان نے شامی صدر سے دمشق میں ملاقات کیتصویر: dapd

کوفی عنان نے صدر اسد کی حکومت پر زور دیا کہ وہ تشدد کے خاتمے کے لیے امن معاہدے کی طرف بڑھیں۔ شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق شامی صدر نے کوفی عنان کو یقین دلایا کہ شامی حکومت ایک ’سچے‘ معاہدے کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس شروع ہونے والی اسد مخالف تحریک کے دوران اب تک کم از کم ساڑھے سات ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاکتوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب قطر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام میں عرب اور غیر ملکی افواج کے داخلے کا وقت آ گیا ہے۔ یہ بات قطر کے وزیر خارجہ نے قاہرہ میں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کہی۔

قطر کے وزیر خارجہ نے شام کی حزب اختلاف کو تسلیم کرنے کی بھی بات کی۔ ساتھ ہی انہوں نے روس اور چین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں اسد حکومت کے خلاف قرارداد کو ویٹو کرنے سے شامی حکومت کی طرف ایک غلط پیغام گیا۔

روس پر صرف قطر کی جانب سے ہی تنقید نہیں کی گئی۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے بھی روس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ روس کے ویٹو کی وجہ سے شام میں تشدد ابھی تک جاری ہے۔

روس کا کہنا ہے کہ شام میں تشدد کی ذمہ داری کسی ایک فریق پر نہیں ڈالی جا سکتی۔

ایک اور واقعے میں شامی باغیوں کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ اس نے سکیورٹی فورسز کے ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے۔

ہفتے کے روز باغیوں کے گڑھ ادلیب میں بارہ افراد کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید