1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجنوبی کوریا

قائم مقام جنوبی کوریائی صدر کے مواخذے کی قرارداد بھی منظور

27 دسمبر 2024

ہان ڈک سو اپنے پیش رو صدر یون سک یول کے ملک میں مارشل لاء لگانے کے اقدام پر مواخذے کے بعد جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر بنے تھے۔ اس نئی پیش رفت کے بعد ملک میں جاری سیاسی بحران شدید تر ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4oc4R
جنوبی کوریائی اسمبلی نے اسمبلی نے آج جمعہ 27 دسمبر کو 192 ووٹوں سے مواخذے کی تحریک کی منظوری دے دی
جنوبی کوریائی اسمبلی نے اسمبلی نے آج جمعہ 27 دسمبر کو 192 ووٹوں سے مواخذے کی تحریک کی منظوری دے دیتصویر: Ahn Young-joon/AP Photo/picture alliance

جنوبی کوریا میں اپوزیشن کے زیر کنٹرول قومی اسمبلی نے ملک کے قائم مقام  صدر ہان ڈک سو کے مواخذے کے حق میں ووٹ دے دیا۔ اسمبلی نے آج جمعہ 27 دسمبر کو 192 ووٹوں سے مواخذے کی تحریک کی منظوری دے دی جبکہ اس قرارداد کے خلاف ایک بھی ووٹ نہ ڈالا گیا۔

اس موقع پر حکومتی پارٹی کے قانون سازوں نے پارلیمانی ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ جنوبی کوریا میں دوسرے نمبر کے اہلکار ہان اس ماہ کے شروع میں صدر یون سک یول کے مواخذے کے بعد نگران ملکی رہنما بنے تھے۔ یون سک کو ملک میں مختصر عرصے کے لیے مارشل لاء کے نفاذ پر اسمبلی کی طرف سے مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

جنوبی کوریا کے قائم مقام  صدر ہان ڈک سو
جنوبی کوریا کے قائم مقام  صدر ہان ڈک سوتصویر: Yonhap AP/picture alliance

ہان کے مواخذے سے جنوبی کوریا میں پہلے سے جاری سیاسی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے  اور اس سے اس ملک کے بین الاقوامی امیج کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

حزب اختلاف کی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی نے ہان کو دھمکی دی تھی کہ وہ فوری طور پر ملک کی آئینی عدالت میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے تین ججوں کی تقرری کریں۔ پارلیمنٹ نے اس ضمن میں تین  شخصیات کی نامزدگی کی حمایت بھی کی تھی۔

یہ عدالت اس بات پر غور کر رہی ہے کہ آیا صدر یون سک یول کو مارشل لا  نافذ کرنے کے  اقدام پر ان کے عہدے سے مکمل طور پر ہٹا دیا جائے۔ اسی دوران جنوبی کوریا کی یون ہاپ نیوز ایجنسی نے  آج بروز جمعہ اطلاع دی کہ سابق وزیر دفاع کم یونگ ہیون پر مارشل لاء کے نفاذ کے دوران ان کے مبینہ کردار کے سلسلے میں بغاوت کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

 یون سک کو ملک میں مختصر عرصے کے لیے مارشل لاء کے نفاذ پر اسمبلی کی طرف سے مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا
یون سک کو ملک میں مختصر عرصے کے لیے مارشل لاء کے نفاذ پر اسمبلی کی طرف سے مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھاتصویر: AP Photo/Ahn Young-joon/picture alliance

یون ہاپ نے بتایا کیا کہ استغاثہ کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے کم یونگ ہیون پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور بغاوت میں ''اٹوٹ‘‘ کردار ادا کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔ یہ صدر یون سک یول کی جانب سے تین دسمبر کو  مختصر عرصے کے لیے نافذ کیے گئے مارشل لاء کے مقدمے کے سلسلے میں عائد کی گئی پہلی فرد جرم ہے۔

استغاثہ کا خیال ہے کہ وزیر دفاع کم نے سفارش کی تھی کہ مارشل لاء کے نفاذ کا اعلان کر دیا جائے اور انہوں نے قومی اسمبلی اور قومی الیکشن کمیشن کے دفاتر میں فوجیوں کی تعیناتی کے فیصلے کی قیادت کی تھی۔

ش ر⁄ م م (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)

جنوبی کوریا میں مارشل لاء لگانے کی کوشش ناکام