1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

'اڑان پاکستان‘: قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے کا آج آغاز

31 دسمبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف اگلے پانچ برسوں کے لیے نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان 'اڑان پاکستان‘ کا آج باضابطہ اعلان کریں گے۔ اس منصوبے کا مقصد اہم اقتصادی مسائل حل کرنے کے لیے ایک ہدف شدہ فریم ورک فراہم کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/4ohVT
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی برآمدات کو دو گنا کرنے کے لیے ایک جامع پانچ سالہ حکمت عملی بنانے پر زور دیا تھا
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی برآمدات کو دو گنا کرنے کے لیے ایک جامع پانچ سالہ حکمت عملی بنانے پر زور دیا تھاتصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

ریڈیو پاکستان کی خبر کے مطابق، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت آئندہ پانچ سالوں کے لیے قومی اقتصادی تبدیلی کا منصوبہ آج منگل سے شروع کرے گی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کو اگلے تین سالوں میں دنیا کے بڑے ممالک کی صف میں لاکھڑا کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے اور اب نجی شعبے کو معاملات چلانے ہوں گے۔

'اڑان پاکستان' منصوبہ کیا ہے؟

یہ پانچ سالہ منصوبہ 'پانچ ایز‘ (برآمدات، ای-پاکستان، مساوات اور بااختیاری، ماحولیاتی، خوراک اور پانی کا تحفظ، اور توانائی اور بنیادی ڈھانچہ) کے تحت اہم اقتصادی مسائل حل کرنے کے لیے ایک ہدف شدہ فریم ورک فراہم کرتا ہے۔

آبادی، مہنگائی اور جی ڈی پی، پاکستان پانچ سال بعد کہاں کھڑا ہو گا؟

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی اور پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے اہم عوامل کو فوری طور پر حل کرنا ہو گا۔ ان کے مطابق یہ منصوبہ کئی نکات پر مبنی ہے جنہیں ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے بروئے کار لانا ضروری ہے۔

انہوں نے ملکی وسائل کو برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کی جانب موڑنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے جدید شعبوں جیسے آٹومیشن، نینو ٹیکنالوجی، اور مصنوعی ذہانت کو اپنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جو ان کے مطابق 'مستقبل کی معیشت کو تبدیل کر دیں گے۔' 

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے ساتھ اپنی انسانی وسائل کو ہم آہنگ کرنا ہو گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف اگلے پانچ برسوں کے لیے نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان 'اڑان پاکستان‘ کا آج باضابطہ اعلان کریں گےتصویر: Pakistan's Press Information Department (PID)/AFP

وزیر اعظم کی پہل

اپریل 2024 کے اوائل میں وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کی برآمدات کو دو گنا کرنے کے لیے ایک جامع پانچ سالہ حکمت عملی بنانے اور باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا تھا۔

انہوں نے وزارت تجارت سے کہا تھا کہ وہ کامیاب تاجروں اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے برآمدات کی حکمت عملی وضع کریں۔

وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا، ہم نے گذشتہ 16 ماہ میں پاکستان کو درپیش اہم مسائل کا جائزہ لیا اور ان ترجیحات کی نشاندہی کی جن کی بنیاد پر ایک مستحکم بنیاد قائم کی جا سکتی ہے۔ اس سے پانچ ایز فریم ورک بنا، جو ہمارے بنیادی چیلنجز کو حل کرے گا۔

پاکستان میں غربت کی شرح میں تیزی سے اضافہ

انہوں نے وضاحت کی کہ اس فریم ورک میں برآمدات کو بڑھانا اور متنوع بنانا شامل ہے تاکہ برآمدات پر مبنی ترقی معیشت کا مرکزی جزو بن سکے، ڈیجیٹل تبدیلی کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو ایک تکنیکی معیشت میں تبدیل کیا جا سکے، ماحولیاتی، خوراک اور پانی کے تحفظ کو یقینی بنا کر پائیداری حاصل کی جا سکے، توانائی کے وسائل کا مؤثر استعمال اور کم لاگت پر توجہ دی جا سکے، اور ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ کاریڈورز تعمیر کیے جا سکیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ فریم ورک مساوات، اخلاقیات اور بااختیاری کو بھی فروغ دیتا ہے، جس میں نوجوانوں اور خواتین کو مستقبل کی ترقی کے عمل میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے اہمیت دی گئی ہے۔

انہوں نے سول سرونٹس پر زور دیا کہ وہ عوامی مسائل کے بہتر انتظام کے لیے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔

این اے سی نے رواں مالی سال  کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو کو 2.52 فیصد سے کم کرکے 2.50 فیصد کر دیا ہے
این اے سی نے رواں مالی سال  کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو کو 2.52 فیصد سے کم کرکے 2.50 فیصد کر دیا ہےتصویر: Rafat Saeed/DW

پاکستان کی معیشت پر ‌حکومتی رپورٹ

قومی اکاؤنٹس کمیٹی (این اے سی) کے منظور کردہ اور اس کے شماریات بیورو کی طرف سے پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں اقتصادی شرح نمو 0.92 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ریکارڈ کی گئی 2.3 فیصد کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

جنوبی ایشیائی ملک اقتصادی بحالی کے ایک مشکل راستے پر گامزن ہے اور اسے ستمبر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 7 بلین ڈالر کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

سہ ماہی نمو کی بنیادی وجہ خدمات کے شعبے میں 1.43 فیصد اور زراعت میں 1.15 فیصد اضافہ ہے، تاہم صنعتی شعبہ 1.03 فیصد سکڑ گیا، جس کی وجہ سے مجموعی معاشی کارکردگی متاثر ہوئی۔

این اے سی نے رواں مالی سال  کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو کو 2.52 فیصد سے کم کرکے 2.50 فیصد کر دیا ہے۔

پاکستان میں ٹیکسٹائل صنعت: بین الاقوامی معیار کے تحت ترقی

ج ا ⁄ ص ز ( روئٹرز، خبر رسا‍‍ں ادارے)