1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: ڈیجیٹل اسپیسز میں خواتین کی شرکت 'خطرناک حد تک کم'

27 دسمبر 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق معیشت میں خواتین کی شرکت، خاص طور پر ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل اسپیسز کے استعمال میں، "خطرناک حد تک کم" ہے۔

https://p.dw.com/p/4obrI
پاکستان میں ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ڈیجیٹل صنفی تقسیم کا مسئلہ اب بھی اہم تشویش کا باعث ہے
پاکستان میں ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ڈیجیٹل صنفی تقسیم کا مسئلہ اب بھی اہم تشویش کا باعث ہےتصویر: Javed Akhtar/DW

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو درپیش کلیدی چیلنجوں میں "محدود ڈیجیٹل خواندگی، مالی خدمات (جیسے بینک اکاؤنٹس) تک محدود رسائی، تقریباً 25 فیصد بالغ خواتین کے لیے قومی شناخت (سی این آئی سی) کی عدم موجودگی، آلات اور براڈ بینڈ کی زیادہ قیمتیں، مقامی مواد کی کمی، حفاظتی خدشات، اور پدرانہ کنٹرول" شامل ہیں۔

پاکستان: ڈیپ فیکس خواتین سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا جانے والا ہتھیار

اس میں کہا گیا کہ فیس بک کے کل 60.4 ملین صارفین میں سے 77 فیصد مرد جبکہ 24 فیصد خواتین ہیں۔ یوٹیوب کو پاکستان کے 71.7 ملین صارفین استعمال کرتے ہیں، جن میں سے 28 فیصد خواتین تھیں۔ اسی طرح ٹک ٹاک کے 54.4 ملین صارفین میں صرف 22 فیصد خواتین تھیں۔ انسٹاگرام کے 17.3 ملین صارفین تھے جن میں 36 فیصد خواتین تھیں۔

آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق جس کا نام 'ڈیجیٹل صنفی تقسیم کو ختم کرنا‘ ہے، عالمی سطح پر مردوں کے مقابلے میں تقریباً 327 ملین کم خواتین کو اسمارٹ فونز اور موبائل انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے۔

پاکستان میں خواتین ججوں کی تعداد اتنی کم کیوں ہے؟

مقامی طور پر، حالانکہ پاکستان میں ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ڈیجیٹل صنفی تقسیم کا مسئلہ اب بھی اہم تشویش کا باعث ہے۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ایک بلاگ کے مطابق، انٹرنیٹ صارفین میں نمایاں اضافے، جو، 2021 اور 2022 کے درمیان 22 ملین یا تقریباﹰ چھتیس فی صد تھی، مجموعی طور پر انٹرنیٹ تک رسائی چالیس فیصد سے کم رہی۔

ڈیجیٹل صنفی شمولیت کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی ہے
ڈیجیٹل صنفی شمولیت کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی ہےتصویر: onathan Raa/Sipa USA/picture alliance

ڈیجیٹل صنفی شمولیت کی حکمت عملی تیار

پی ٹی اے نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا کہ خواتین کی شرکت "خاص طور پر ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل اسپیسز کے استعمال میں" خطرناک حد تک" کم رہی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان "صنفی برابری اور ڈیجیٹل شمولیت کے لحاظ سے سب سے نیچے" میں شامل ہے۔

پاکستانی خواتین اب آئی ٹی میں خود کو منوا سکتی ہیں

پی ٹی اے نے تین الگ الگ رپورٹس - گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2024، موبائل کنیکٹیویٹی انڈیکس 2023، اور انکلوسیو انٹرنیٹ انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹس نے "خواتین کی تعلیم، موبائل کی ملکیت اور انٹرنیٹ کے استعمال میں نمایاں فرق کو اجاگر کیا ہے، جس سے ڈیجیٹل تقسیم اور ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی کو فروغ دینے کی اشد ضرورت کا اندازہ ہوت‍ا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی سرپرستی میں ڈیجیٹل صنفی شمولیت کی حکمت عملی تیار کی ہے۔

اس حکمت عملی کو یونیسکو پاکستان کی حمایت حاصل ہوگی اور یہ "عورتوں کی موبائل تک رسائی میں حائل رکاوٹوں" کو دور کرے گی، جس میں "عمل درآمد کے روڈ میپ، ٹائم لائنز، اور قابل پیمائش نتائج کے ساتھ ایک تیز رفتار ایکشن پلان پیش کیا جائے گا"۔

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)