پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کے باعث شارجہ ٹیسٹ بے نتیجہ
8 نومبر 2011پیر کو کھیل کے آخری روز سری لنکن بلے باز میدان میں اترے تو ان کا مجموعی اسکور پانچ وکٹوں کے نقصان پر 164 رنز تھا اور انہیں پاکستان پر 237 رنز کی سبقت حاصل تھی۔ صبح کے سیشن میں سری لنکن ٹیم نے مزید ایک وکٹ گنوا کر اسکور میں محض 17 رنز کا اضافہ کرکے پاکستان کے سامنے 255 رنز کا ہدف رکھا۔ پانچواں روز بارش اور کم روشنی سے بھی متاثر رہا، جس نے سری لنکا کی جیت کے امکانات کو کم کر دیا تھا۔
سری لنکا کے افتتاحی بلے باز پارانا وتانا نے آؤٹ ہوئے بغیر 76 رنز بنائے جبکہ پاکستان کی جانب سے سعید اجمل تین وکٹوں کے ساتھ سر فہرست رہے۔
پاکستان نے جواب میں انتہائی دفاعی حکمت عملی اپنائی۔ افتتاحی بلے بازوں محمد حفیظ اور توفیق عمر نے سنبھلے ہوئے انداز میں پاکستان کی دوسری باری کا آغاز کیا۔ پانچویں اوور میں محمد حفیظ 20 کے مجموعی اسکور پر رن آؤٹ ہوگئے۔ اُن کے بعد ان فارم اظہر علی بھی سات اور تجربہ کار یونس خان 11 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ توفیق عمر نے دوسرا اینڈ سنبھالے رکھا اور محتاط انداز میں کھیلتے رہے۔ انہوں نے قریب ڈھائی گھنٹے کریز پر گزارے اور 121 گیندوں کا سامنا کرکے 39 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ کپتان مصباح الحق نے قریب ڈیڑھ گھنٹہ کریز پر گزارا اور 86 گیندوں کے عوض محض نو رنز بنائے اور بالآخر 57 اوورز کے بعد ٹیسٹ کے ڈرا ہونے کا اعلان کر دیا گیا۔
سری لنکن بلے باز سنگا کارا کو پہلی اننگز میں سینچری اور دوسری اننگز میں نصف سینچری اسکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ سنگارا اور پاکستانی اسپنر سعید اجمل کو مشترکہ طور پر سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔ سنگا کارا نے اس سیریز میں 86 رنز فی اننگز کی اوسط سے 516 رنز بنائے جبکہ سعید اجمل نے سیریز میں مجموعی طور پر 18 وکٹیں حاصل کیں۔
متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی تین ٹیسٹ میچوں کی یہ سیریز پاکستان کی ہوم سیریز ہے، جو سلامتی سے جڑے خدشات کے باعث پاکستان میں نہیں کھیلی جاسکی۔ اس سیریز کا پہلا میچ بھی بے نتیجہ رہا تھا جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان کو فتح حاصل ہوئی تھی۔ اب دونوں ٹیمیں جمعے کو دبئی میں پانچ ایک روزہ مقابلوں کے پہلے میچ میں آمنے سامنے ہوں گی۔ دونوں ٹیموں کے مابین 25 نومبر کو ایک ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ بھی کھیلا جائے گا۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: ندیم گِل