چینی ہیکرز نے امریکی محکمہ خزانہ میں سیندھ لگا دی
31 دسمبر 2024امریکی محکمہ خزانہ نے پیر کو کہا کہ چینی حکومت کی سرپرستی میں کام کرنے والے ہیکروں نے اس ماہ کے اوائل میں اس کے سسٹم میں دراندازی کی۔
اس دراندازی کے متعلق امریکی قانون سازوں کوتفصیلات فراہم کرتے ہوئے محکمہ خزانہ نے ایک خط میں کہا کہ چینی ہیکرز نے دور سے ہی ٹریژری ورک اسٹیشن تک رسائی حاصل کرلی اور غیر کلاسیفائیڈ دستاویزات چرالیں۔
لاکھوں امریکیوں کی جاسوسی، الزام چینی حکومتی ہیکنگ گروپ پر
ہیکنگ کے اس واقعے کو "سائبر سیکیورٹی کا ایک بڑا واقعہ" قرار دیا جا رہا ہے۔
ہم اس ہیکنگ کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟
محکمہ خزانہ نے یہ نہیں بتایا کہ ہیکروں نے کتنے ورک اسٹیشنز تک رسائی حاصل کی اور انہوں نے کون سے دستاویزات چرا لیے۔
تاہم وزارت نے قانون سازوں کو بتایا کہ ایک چینی ریاستی سرپرستی والے گروپ نے تھرڈ پارٹی کے طور پر سافٹ ویئر فراہم کرنے والی کمپنی 'بیانڈ ٹرسٹ' کے ذریعہ سیندھ لگائی اور محکمہ خزانہ کے ورک اسٹیشنز تک رسائی حاصل کرلی۔
محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ "اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ خطرہ بننے والے ہیکروں کی ٹریژری سسٹمز یا معلومات تک رسائی اب بھی جاری ہے۔
محکمہ نے کہا کہ وہ ایف بی آئی اور سائبرسکیورٹی اور انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی کے ساتھ مل کر ہیکنگ سے ہونے والے نقصانات کی حقیقی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے۔
حکومتوں کے خلاف چینی سائبر حملے
کئی ممالک، خاص طور پر امریکہ، نے حالیہ برسوں میں چینی حکومت سے منسلک مبینہ ہیکنگ سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جرمنی نے 2021 کے سائبر حملے پر چینی سفیر کو طلب کرلیا
بیجنگ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سائبر حملوں کی تمام اقسام کی مخالفت اور فعال طور پر مقابلہ کرتا ہے۔
ج ا ⁄ ص ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)