ڈنمارک جرمن سرحد پر شناختی دستاویزات کی جانچ جاری رکھے گا
2 مئی 2016ڈنمارک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس بارڈر کنٹرول کے نفاذ کا مقصد مہاجرین کی ’غیرمعمولی تعداد‘ کو ملک میں داخلے سے روکنا ہے۔
ڈنمارک کی وزیرداخلہ اِنگر اسٹوجبرگ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’اب بھی یورپی سرحدوں پر مہاجرین اور سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کا بہت دباؤ ہے۔ یہ افراد بند سرحدوں کے تناظر میں متبادل راستوں سے یورپ پہنچ رہے ہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ’’جب سیاسی پناہ کے متلاشی بغیر کاغذات کے سویڈن میں داخل نہیں ہو سکتے، تو وہ ڈنمارک میں پھنس کر رہ جاتے ہیں اور ہمارے ملک کی سلامتی کے لیے خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔‘‘
ڈنمارک پہلے ہی سے جرمن سرحد پر سفری کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے اور اب تک تین مرتبہ اس کی مدت میں توسیع کر چکا ہے۔ 4 جنوری کو ڈنمارک نے جرمن سرحد پر سفری کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل اس وقت شروع کیا تھا، جب سویڈن نے ڈنمارک سے بسوں یا کشتیوں کے ذریعے سویڈش علاقوں میں داخل ہونے والوں سے شناختی دستاویزات دکھانے کی شرط نافذ کر دی تھی۔
گزشتہ برس ڈنمارک ایک راستے کی طرح رہا، جسے جرمنی سے سویڈن پہنچنے والے افراد نے استعمال کیا۔ یورپی یونین میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کے لیے سویڈن سب سے آسان طریقہء کار کا حامل رہا ہے۔ سویڈن میں گزشتہ برس ایک لاکھ 63 ہزار افراد نے سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔