1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت اور بنگلہ دیش کے خارجہ سکریٹریوں کی ملاقات

جاوید اختر، نئی دہلی
9 دسمبر 2024

بھارتی خارجہ سیکرٹری وکرم مصری نے آج ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے اپنے ہم منصب جسیم الدین سے ملاقات کی۔ یہ میٹنگ ایسے وقت ہوئی ہے جب حالیہ مہینوں میں دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/4nuho
حالیہ مہینوں میں بھارت اور بنگلہ دیش کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے
حالیہ مہینوں میں بھارت اور بنگلہ دیش کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا ہےتصویر: Getty Images/G. Crouch

بنگلہ دیش میں حالیہ سیاسی تبدیلیوں اور بھارت بنگلہ دیش تعلقات میں کشیدگی کے درمیان دونوں ملکوں کے مابین یہ پہلی اعلیٰ سطحی میٹنگ ہے۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مصری پہلے سے طے شدہ دفتر خارجہ کی مشاورت (ایف او سی) کے سلسلے میں آج ایک وفد کے ہمراہ صبح ڈھاکہ پہنچے۔

انہوں نے اپنے ہم منصب جسیم الدین کے ساتھ وفد کی سطح پر بات چیت کی۔ ذرائع کے مطابق ایجنڈے کے اہم امور میں تجارت، ویزا پالیسیاں، رابطے، سرحدی ہلاکتیں، پانی کی تقسیم اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور شامل تھے۔

بنگلہ دیش: بھارت فرار ہونے کے بعد شیخ حسینہ کا پہلا عوامی خطاب

بھارتی خارجہ سیکرٹری مصری آج رات بعد میں ڈھاکہ سے روانہ ہونے سے قبل عبوری حکومت کے سربراہ یا چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس اور وزیر خارجہ محمد توحید حسین سے بھی ملاقات کریں گے۔

مصری کے دورے کی اہمیت

بھارتی سیکرٹری خارجہ مصری کا بنگلہ دیش کا دورہ  سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی اور اس  کے بعد اقلیتوں بشمول ہندوؤں پر مبینہ حملوں کے سبب نئی دہلی اور ڈھاکہ کے درمیان تعلقات میں بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان ہوا ہے۔

بھارت میں بنگلہ دیش کے مشن پر حملہ، نئی دہلی کا اظہار افسوس

شیخ حسینہ جب تک اقتدار میں رہیں، بھارتی حکومت ان کی بھرپور حامی رہی تھی۔ اس وقت 77 سالہ شیخ حسینہ نئی دہلی میں مقیم ہیں، جہاں انہوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ ڈھاکہ حکومت کا مطالبہ ہے کہ بھارت شیخ حسینہ کو ملک بدر کرکے بنگلہ دیش کے حوالے کرے۔

بھارت اور بنگلہ دیش کے مابین کشیدگی میں گزشتہ ماہ اس وقت مزید اضافہ ہو گیا جب ایک سرکردہ بنگلہ دیشی ہندو مذہبی رہنما چنموئے کرشنا داس کو ملک سے غداری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس کے خلاف بھارت میں مظاہرے ہوئے اور ایک ہندو تنظیم کے کارکنوں نے اگرتلہ میں بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ کی۔

بنگلہ دیش کے ساتھ کشیدگی: بھارتی خارجہ سیکرٹری ڈھاکہ جائیں گے

ذرائع نے بتایا کہ مصری ڈھاکہ میں حکام کے ساتھ اپنی ملاقات میں بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندوؤں پر ہونے والے مبینہ حملوں پر بھارت کی تشویش اور تحفظات کا اظہار کریں گے۔ بھارت نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ داس کے قانونی حقوق کا احترام کیا جائے اور ان کا ٹرائل منصفانہ اور شفاف ہو۔

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے مشیر خارجہ (وزیر) محمد توحید حسین نے اس سال ستمبر میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی تھی۔

بھارت اور بنگلہ دیش کے باہمی تعلقات جغرافیائی سیاسی، تاریخی اور سماجی ثقافتی جیسے عوامل کے پیچیدہ امتزاج پر مبنی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان 4,096 کلومیٹر لمبی سرحد ہے، جو دنیا کی پانچویں طویل ترین سرحد ہے اور ابھی تک پوری سرحد کی مکمل حد بندی نہیں کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق یورپی یونین کے اٹھائیس ایلچی پہلی بار چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے ملاقات کرنے کے لیے ڈھاکہ آرہے ہیں۔ ان 28 سفارت کاروں میں سے 20 نئی دہلی سے آرہے ہیں۔