’میرے بچے کا دل سشما سوراج کے لیے دھڑکتا ہے‘
20 جولائی 2017اسلام آباد میں بھارت کے ہائی کمیشن نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے کہنے پر اس بچے اور اس کے والدین کو ویزا جاری کیا تھا۔ اس بچے کا علاج ’جے پی‘ ہسپتال میں کیا گیا تھا۔ روحان کے دل میں سوراخ تھا اور ڈاکٹروں کے مطابق اس بچے کو لاحق بیماری کا علاج آٹھ ماہ کی عمر سے قبل ہونا چاہیے تھا، اس کے بعد اس مرض کا علاج ممکن نہیں تھا اور اس کی جان کو خطرات لاحق ہو سکتے تھے۔
گزشتہ روز اس بچے کے والد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،’’میرے ویزے میں وقت لگ رہا تھا، میرے دوست نے بتایا کہ آپ سشما سوراج کو ٹوئٹ کریں۔ میں نے صرف اپنے بیٹے کے لیے ٹوئٹر اکاؤنٹ بنایا تھاکہ میں سشما سوراج سے ٹوئٹ پہ رابطہ کر سکوں۔ میرے لیے یہ بات ناقابل یقین تھی کہ بھارت کی وزیر خارجہ نے میری ٹوئٹ کا جواب دیا۔‘‘
کمال صدیقی نے کہا،’’ جب روحان کو میں نے اتنی تکلیف میں دیکھا تو ہم سب گھر والے بہت پریشان تھے۔ ایک مہینے میں ہماری زندگیاں تبدیل ہو گئی تھیں۔ ہر شخص اپنی اولاد کا علاج چاہتا ہے اور آپ انہیں تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے۔‘‘
کمال صدیقی نے بھارتی حکومت سے درخواست کی وہ تمام میڈیکل ویزا سے ہر قسم کی پابندی ہٹا دیں اور انسانی بنیادوں پر ان تمام پاکستانیوں کو ویزا دیں جو علاج کے مقصد سے بھارت آنا چاہتے ہیں۔ ۔